اگر کوئی مجھ سے میرا آئیڈیل پوچھے تو میں بلا سوچے سمجھے ایک ہی شخص کا نام لوں گا۔ بالکل اپنے نام کی طرح وہ فطرتاً بھی طاہر تھا۔ کتنی خوبیاں تھی جو اسے ہمیشہ کیلئے دل کا مکین کر گئیں۔ بات کرتا تو پھول جھڑتے محسوس ہوتے اور مسکراتا تو تمام خوشیاں اس کے لبوں میں سمٹ آتیں۔۔
لوگوں سے سنا تھا کہ کشادہ پیشانی ذہانت کی نشانی ہوتی ہے لیکن اس شخص کی چوڑی پیشانی نے اس بات کو میرے ایمان کا حصہ بنا دیا۔ زندگی کے کتنے ہی برس اس کے ساتھ گزرے مگر اب سوچوں تو صرف ایک پل لگتا ہے جو آیا اور فوراً گزر گیا۔ کتنی ہی یادیں اُس سے وابستہ ہیں جو ہمیشہ ذہن پر گھٹاؤں کی صورت چھائی رہتی ہیں۔ زندگی میں کتنی ہی محبوب ہستیاں آئیں مگر اس جیسا کوئی نہ ملا۔۔ محبت اور عشق میں فرق ہوتا ہے اور بلا شبہ وہ میرا محبوب نہیں معشوق تھا۔۔
اگر میں اس کی کٹھن زندگی پہ نگاہ دوڑاؤں تو دل سے ایک آہ نکلتی ہے مگر جب میری نظر اس کے چہرے پہ سجی مستقل مسکراہٹ پہ جاتی ہے تو بےاختیار واہ پکار اٹھتا ہوں۔۔ بلامبالغہ وہ شخص میرا پہلا استاد تھا۔ ایسا استاد جس نے مجھے محبت کرنا سکھائی، پیار دینا سکھایا، احترام کرنا سکھایا، اور یہ ہی میری زندگی کی متاعِ بےبہا ہے۔ اگر میں اس شخص سے جڑی یادیں سمیٹنے بیٹھوں تو یقیناً دفتر کے دفتر کم پڑیں گے۔ لیکن
کہاں تک سنو گے، کہاں تک سناؤں میں
جو قصے درد کے ہیں انہیں دل میں رہنے دو
کہا جاتا ہے کہ وقت تمام زخموں کو مندمل کر دیتا ہے مگر میں یہ نہیں مانتا۔ وقت مزید زخم دے کر پرانے زخموں کو پیچھے دھکیل دیتا ہے اور پھر خود ہی کسی اداس شام ان زخموں کو پھر سے ہرا کر دیتا ہے۔ وہ شخص بھی کچھ ایسا ہی زخم دے گیا جسے وقت بھی مندمل نہ کر سکا۔ اتنے حسین و جمیل چہروں کے درمیان بھی وہ مسکراتا چہرہ ذہن سے کبھی محو نہ ہو سکا۔ اتنے برس بیت جانے کے باوجود بھی اُس شخص سے جڑی ایک ایک یاد دل و دماغ میں اسی طرح بالکل تر و تازہ ہے۔ لیکن ہر عاشق کی طرح مجھے بھی اپنے معشوق سے ایک گلہ ہے۔۔ مجھے گلہ ہے کہ اس نے خود کے کیے وعدے وفا نہ کیے۔۔ حالانکہ میں یہ بھی جانتا ہوں کہ قدرت نے اسے مہلت ہی نہ دی مگر پھر بھی میں ایک مرتبہ اس سے مل کر یہ شکوہ کرنا چاہتا ہوں۔۔ صرف ایک مرتبہ اسے دیکھنا چاہتا ہوں۔۔ ایک جھلک صرف ایک مرتبہ۔۔
مگر جانے والے بھلا کب لوٹ کر آتے ہیں۔۔
سرِ طور ہو، سرِ حشر ہو، ہمیں انتظار قبول ہے
وہ کبھی ملیں، وہ کہیں ملیں، وہ کبھی سہی، وہ کہیں سہی
Comments
Post a Comment